شریف اللہ عرف جعفر: ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب میں کس شدت پسند کی گرفتاری کا اعلان ہوا؟
Bydeveloper .
PublishedMarch 5, 2025
ابل ائیرپورٹ کے ایبے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں 13 امریکی فوجی اور تقریباً 170 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے
5 گھنٹے قبل
امریکی کانگریس سے ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب اپنی طوالت اور متنازع موضوعات کی وجہ سے تو خبروں میں ہے ہی، اس تقریر میں انھوں نے افغانستان میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی وجہ بننے والے خودکش حملے کے ’مرکزی ملزم‘ کی پاکستان سے گرفتاری کا اعلان کر کے بھی سب کو چونکا دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد کانگریس سے اپنے اولین خطاب میں کہا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ سنہ2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والا مرکزی ملزم پکڑا گیا۔‘
یاد رہے کہ 26 اگست 2021 کو کابل ائیرپورٹ کے ایبے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں 13 امریکی فوجی اور تقریباً 170 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری نام نہاد شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی تھی
امریکی صدر نے تو تقریر میں اس ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی لیکن امریکی محکمۂ انصاف نے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ایبے گیٹ خودکش حملے کے اس منصوبہ ساز کا نام محمد شریف اللہ المعروف جعفر بتایا ہے جس کا تعلق دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ عراق و شام کی خراسان شاخ سے ہے۔
پاکستان کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق شریف اللہ 2016 میں داعش خراسان میں شامل ہوا اور کابل سمیت افغانستان میں کم از کم 21 حملوں میں ملوث ایک بڑی ٹیم کا حصہ تھا اور اس نے تنظیم کے رہنما شہاب المہاجر کے قریبی معاون کی حیثیت سے بھی کام کیا۔
ذرائع کے مطابق شریف اللہ کو ستمبر 2019 میں افغانستان کے قومی سلامتی ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا۔ 15 اگست 2021 کو طالبان کے کابل میں اقتدار سنبھالنے کے دوران وہ جیل سے فرار ہو گیا تھا۔